سوزن اسمتھ کے با رے میں چند ا ہم معلو ما ت

سوزن اسمتھ 1954 ء میں بر طا نیہ کے ایک شہر لند ن میں پیداہوہیں۔انہوں نے 1982ء میں سا سکس (Sussex) یونیورسٹی سے فر سٹ کلاس بی اے اونر (BA) کی ڈگری حاصل کی۔1984ء میں آپ پا کستان آئیں تاکہ افغان مہا جرین میں دو سال تک فلاح و بہبود کی خدمات کا کام سرانجام د ے سکیں۔پھر پشاوران کاگھر بن گیا اور زندگی کے تیس سال انہوں نےپشاور میں ہی گزاردیے۔پشاور ہی میں ان کی ایک آسٹر یلین سے ملا قات ہوئی اور اسی شہر میں وہ ان کےساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئیں۔اسی شہر میں ان کے ایک ہاں ایک بیٹے کی ولادت ہوئی اور ابتدائی پرورش کا کام بھی اسی شہر میں سر انجام پایا۔

1999تا 2017 تک سوزن اسمتھ نے ایک تعلیمی رفا ہی ادارے (انٹرلیٹ فا ونڈیشن) میں ڈائریکٹر کی خدمات سر انجام دی ہیں اور اب وہ اسی ادارے میں ہی چیف آپر یشنز آفیسر کی ذمہ داریاں سر انجام دے رہی ہیں۔انٹرلیٹ فاونڈیشن کی بنیاد 1992 ء میں اسں مقصد کے تحت رکھی گئی کہ کیسے محتلف تہذیبوں ،ثقافتوں یا رسم ورواج کو سمجھنے میں آسا نی پیداکی جا سکتی ہےاور سا تھ ہی زبان اور رسم ورواج خصوصا ًپا کستان کے شمال مشرقی حصوں کی زبانوں اور رسم ورواج کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔جس کی ایک مثال سوزن اسمتھ کی سر براہی میں انٹرلیٹ فا ونڈیشن کی شا ئع کردہ کتاب ” روحی متلونہ “ ہے۔ ڈائریکٹر کی حیثیت سےمیری ذمہ داریوں میں پوری تنظیم کے اموربشمول مختلف مقالوں کی نگرانی،تعلیمی اداروں کے ساتھ روابط ،مختلف مصنفین کے ساتھ تعلق قائم رکھنا،ادارے کے امور کو چلانے کے لئے مالی امداد اکھٹی کرنا شامل تھا۔ جب سوزن پشاور میں ہی تھیں انہیں اسی وقت اس بات کا ادراک ہوگیا کہ خواتین سوسائٹی یا معاشرے میں اہم کرداراداکررہی ہیں اس بات نے ان کے دل میں اس چیزکو اجاگرکیا کہ کس طرح خواتین اپنے اثرورسوخ سے معاشرے میں کام کی جگہوں پرایک مثبت کردارادا کر رہی ہیں۔ سوزن اسمتھ کی تحقیق کے لئے اس موضوع کے انتحاب کی وجہ پاکستانی خصوصاً خیبرپختو نخواہ کی خواتین کی عوامی حلقوں میں کا میابیوں اور کارناموں کو خراج ِ تحسین پیش کرنا ہےجس کی گواہ وہ خود ہیں۔

دعوت نامہ

آپکو ایک بااثر خاتون کے طور پر اس تحقیق میں آواز شامل کرنے کی دعوت دی جا رہی ہے

پاکستان میں اکیسویں صدی میں ایک ایسی تبدیلی جسکا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے یہ ہے کہ گھر سے باہر بہت سے پیشوں میں ایسی خواتین کی تعداد بڑھ رہی ہے جو بااثر عہدوں پر کام کر رہی ہیں۔ میں ایک تحقیق کر رہی ہوں کہ کس طرح خواتین گھروں سے باہر عوامی حلقوں میں اپنے اثر و رسوخ یا اختیارات کو استعمال کرکے اپنے معاشرے اور سربراہوں کی مدد کر رہی ہیں۔ جس سے وہ ایک اچھا معاشرہ تشکیل دینےاور پاکستان ، خصوصاً خیبر پختونخواہ میں مثبت تبد یلی لانے کا باعث بن رہی ہیں۔ اور اس کےساتھ ہی ساتھ ان خواتین میں مزید اہم بصیرتوں کو اجاگر کیا جائے جس سے یہ پاکستان ، خصوصاً خیبر پختونخواہ میں تبدیلی کی وسعت اور رفتار میں اور زیادہ مثبت کردار ادا کرسکیں۔ آپ کو دعوت دی جاتی ہے کہ اپنی آواز کو اس تحقیق کا حصہ بنائیں۔ آپکی بصیرت اس تحقیق میں مددگار ہو گی اس سے قطع نظر کہ آپ اپنے اثرو رسوخ یا اختیارات کاکس درجے تک استعمال کر رہی ہیں (یا ماضی میں استعمال کیا ہے)۔ یہ پراجیکٹ سوزن اسمتھ کا ہے اور الفاکروسز کالج، آسٹریلیا میں ان کی ڈاکٹر آف فلاسفی (پی ایچ ڈی) کے تحقیقی مقالے کی بنیاد بنے گا۔ معاہدہ: آپ سے ایک انٹرویو میں شامل ہونے کو کہا جائے گا جسے دوسری خواتین پشتو، اردو یا انگریزی زبان میں لینگی۔ اس میں آپکے کام اور تجربات کے بارے میں سوالات کئے جائینگے ایک ایسی شخصیت کے طور پر جس نے اپنا اثر و رسوخ دوسروں کی مددکےلیے استعمال کیا ہو۔ آپکی آگاہی کےلیے: اس پراجیکٹ کے ساتھ کوئی ناگزیر خطرات منسلک نہیں ہیں۔ شرکا کے نام اور شناخت کسی اور پر ظاہر نہیں کئے جائینگے؛ اور صرف محقق اور ان کو معلوم ہونگے جو اس تحقیقی عمل میں مددگار ہیں۔ کوئی بھی نام کسی صورت میں شائع نہیں کئے جائینگے۔